یہ تو آپ سبھی کے علم میں
ہوگا کہ دونوں گروہ ایک دوسرے کے بارے میں بہت غیر سنجیدہ اور غیر مہذب الفاظ
استعمال کرتے رہتے ہیں ۔
لیکن ان میں اگر آپ چند الفاظ پر غور کریں تو حالت کی سنگینی کا اندازہ لگانا مشکل
نہیں ہوگا۔ دیوبندی حضرات بریلوی بھائیوں کو انفرادی طورپر( عمل کو دیکھ
کر)نہیں بلکہ عمومی طور پر قبر پوجو کہتے ہیں اور اسی طور پر بریلوی حضرات دیوبندی
بھائیوں کو گستاخِ رسول کہتے ہیں ۔ یہ الفاظ بہت سنگین ہیں ۔قبر پوجنے کے بعد
اسلام میں کیا بچا؟ اسلام تو اللہ کے علاوہ کسی کو پوجنے کسی کے لیے اور عبادت
کرنے کی اجازت نہیں دیتا ۔ ہمارا کلمہ ہی یہی ہے کہ نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے
اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں ۔
اسی طرح’’ گستاخ رسول‘‘
کے بعد اسلام میں بچا کیا؟ جس نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی کی، اس
کا دین ختم ہوگیا ۔ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم تو دین کے منبع اور سرچشمہ ہیں
اور ان سے حد درجہ محبت کسی انسان کے اسلام کے لیے بنیادی شرط ہے ان کی گستاخی پر
ایمان کی سرحد ختم ہوجاتی ہے ۔
اور عوام میں ایسی بہت
باتیں مشہور ہیں کہ اگر مسجد میں چلے گئے تو مسجد کو دھویا جائے گا ۔ حالانکہ مسجد
تو کافر کے داخل ہونے سے بھی ناپاک نہیں ہوتی۔ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کفار
کے وفود سے مسجد میں ملاقات کیا کرتے تھے اور مسجد نہ نا پاک ہوتی تھی ، نہ اس کو
دھلا جاتا تھا۔
No comments:
Post a Comment