Muslims wants ittehad unity Islam help to end dispute Ikhtalaf



یہ ہے کہ دونوں طر ف کے سنجیدہ طبیعت لوگ اس سے پریشان ہیں اور اس کے حل کے خواہش مند ہیں ۔ پچھلے ایک سال میں ہم نے انفرادی طور پر اور انٹرنیٹ کے ذریعے بیشمار لوگوں سے اس سلسلے میں بات کی ، جس میں دینی مدارس کے علماء کرام اور پڑھنے والے طلباء اور عصری اسکول کالج میں پڑھنے والے طلباء اور اساتذہ اور زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل تھے ۔ اور تقریباً تمام لوگ اس تفرق کو ختم کرنے کے خواہش مند تھے ، عمومی طور پر علماء کرام اور مدرسہ کے طلباء اس سلسلے میں بولتے ہیں کہ ہم میں عقیدے کا اختلاف ہے لیکن جب ان سے اس کی گہرائی میں جا کر بات کی جاتی ہے تو تھوڑی ہی دیر میں اس نقطے پر پہنچ جاتے ہیں کہ واقعتا اختلاف زیادہ نہیں ہے ، لیکن ہم کیا کرسکتے ہیں، اس مسئلے کا حل تو بڑے بڑے علماء کرام کو کرنا چاہیے۔
 لیکن میرا ماننا ہے کہ بڑے علماء کرام پر ذمہ داری ڈال کر کوئی اپنی انفرادی ذمہ داری سے بچ نہیں سکتا اور ہمیں اپنے مقدوربھر ضرور کوشش کرنی چاہیے ، قیامت میں سب کو اپنے طورپر اپنے اچھے یا برے عمل کا حساب دینا ہیے جو شخص ذرہ برابر نیکی کرے گا وہ اس کو دیکھ لے گااور جو شخص ذرہ برابر بدی کرے گا وہ اس کو دیکھ لے گا۔

No comments: