Barelvi Deobandi founder Ulema book writing dispute Solution


 دوسری بات
 ظاہر ہے کہ جن لوگوں نے یہ تحریریں لکھی ہیں وہ اس دنیا سے جاچکے ہیں ، اب وہ صفائی دینے کے لیے واپس نہیں آسکتے ہیں ، اب جو حضرات ان کے ادارے یا مکتب فکر کے ہیں وہ جو بات اور تحریروں کا جو مطلب بتارہے ہیں اس کو ماننا چاہیے یہی انصاف کا تقاضہ ہے اور ہمیں خوش ہونا چاہیے کہ الحمد للہ ایک آدمی جن کے بارے میں شک تھا کہ وہ غلط عقیدے کا ہے ، اس نے اس جملے کی غلط عقیدے والے مطلب سے اپنی برأت کا اعلان کیا اور صحیح عقیدہ کوظاہر کرکے اس کا اعلان کیا اور شک کو دور کرکے جنت میں جانے والا ہوگیا ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم دنیا کے انسانوں کو جہنم سے بچا کر جنت میں لے جانے کے لیے آئے تھے ، یہ آپ ؐ کا کام اور مشن تھا ،ہم بھی ان کے امتی ہیں ، ہمیں بھی انسانوں کے جنت میں جانے پر خوش ہونا چاہیے اور اگر کوئی اپنے کو مسلمان کہنے والا اپنے اوپر سے غلط عقیدے کو دور کرر ہا ہے تو ہمیں اس سے خوشی اور اطمینان ہونا چاہیے اور ان احادیث سے جن میں کسی مسلمان کو کافر کہنے کے بارے میں سخت وعیدیں آئی ہیں ڈرنا چاہیے کہ سب کو اللہ کے یہاں حساب دینا ہے ۔ مانیے روز محشر میں ہم اپنے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو منھ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے ، اور اس دن حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت ہی سے انسان کے نجات کے ذریعہ کا آغاز ہوگا۔ اللہ ہم سب کو دین کے کام میں اخلاص کی توفیق نصیب فرمائے ۔ اور رحم کا معاملہ فرمائے ۔ وما ابری نفسی ان النفس لأمارۃ بالسوء الا ما رحم ربی ان ربی غفور رحیم

No comments: