Barelvi vs Deobandi in Urdu Role of Shaitan Iblees dispute conflict




 موضوع کا تجزیہ
اس کے متعلق آپ نے دیکھاکہ دونوں گروہ ایک ہی بات کہہ رہے ہیں اور اس میں الفاظ تک کا فرق نہیں ہے ، یا زیادہ سے زیادہ الفاظ کا ہیر پھیر ہے ۔ پھر بھی یہ مسائل کتنی کتابوں کی زینت بن چکے ہیں ۔ بے شمار استدلالی ، انفرادی اور اجتماعی قوت اس لڑائی میں لگ چکی ہے ۔ جو کسی تعمیری کام میں لگ سکتی تھی
 آپ کے دیکھا کہ کیسے ایسی چیز میں کتنا بڑا فساد شیطان (ابلیس ) نے پیدا کردیاکہ اسے اختلاف کی بنیاد سمجھا جارہا ہے
، آئیے اس کا جائزہ لیں۔
میں کیا steps شیطان نے کام کئی ۔
(۱) Step:
بریلوی عالم کے دل میں یہ بدگمانی ڈالی کہ دیوبندی عالم حضور صلی اللہ علیہ وسلم
 کے مرتبہ اور کمالات کو نہیں مانتے ہیں۔ اور دیوبندی عالم کے دل میں ڈالا کہ بریلوی عالم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو نور یعنی نور سے بنایا ہوا فرشتہ مانتے ہیں۔ حالانکہ ان کا یہ عقیدہ نہیں ہے ۔ جیسا کہ آپ نے ان کی تحریر میں دیکھا۔
(۲) Step
ایک گروہ نے کہا کہ حضور نوری تھے ، بغیر اس کی تحقیق کیے ہوئے کہ نوری کہنے کا کیا مطلب ہے دوسرے گروہ نے لکھا کہ وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں غلط عقیدہ رکھتا ہے اور ایک کتاب لکھی جس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو سید البشر ثابت کرنے کے ساتھ انسان ہونے کے دعوے کو اور مضبوط کرنے کے لیے ایک جملہ لکھا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم عا م انسانوں کی طرف ایک انسان تھے ، جس سے یہ ثابت کرنا تھا کہ وہ فرشتہ نہیں ، بلکہ انسان تھے ۔
(۳) Step
پہلے گروہ نے اس پوری کتاب میں کیا مطلب بیان کیا گیا ہے ، اس سے قطع نظر کرتے ہوئے صرف ایک جملہ لیا اور اس طرح پیش کیا کہ دیوبندی گروہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی طرح کا ایک عام انسان تصور کرتا ہے ۔ (معاذ اللہ ) یا اس سے بھی بڑھ کر کہ اپنے برابر کا تصور کرتا ہے ۔ (نعوذ باللہ )
(۴) Step
 ا ب یہ دونوں بات لڑائی کا موضوع بن گیا۔ جب یہ جاہل عوام کے پاس پہنچا جن کو نہ صلاحیت ہے نہ فرصت ، تو انہوں نے آسان راستہ یہ نکالا کہ اپنے گروہ کا عالم جو کہتا ہے وہ بات مان لی جائے بغیر پورا مطلب اور بحث سمجھے ہوئے ۔ ایک نے کہا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نور سے بنے ہوئے ہیں۔دوسرے نے کہا ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرح ایک انسان تھے ۔ (نعوذ باللہ
 اس طرح شیطان نے دونوں کو غلط عقیدہ کا بنا دیا ، دونوں کی لڑائی بھی کرادی ، مسلمانوں کو ایک دوسرے کے بارے میں بدگمان کیااور نہ جانے کتنے گناہ کا کام کراکر ابلیس نے خوشی منائی۔

No comments: